Knowledge and literature and academic and literary institutions were patronized and appreciated by the government of the erstwhile state of Hyderabad Deccan. The production and publication of valuable and rare manuscripts, important dictionaries and books were financed in a planned manner. All the facilities were extended to them as a token of their appreciation for utilizing the skills and services of scholars and eminent personalities. In this context, it is difficult to find an example of the amount of donations generously provided by the then Deccan government. This book informs the readers about some such memorable events.
/
سابق ریاست حیدرآباد دکن کی حکومت کی جانب سے علم و ادب اور علمی و ادبی اداروں کی سرپرستی اور قدردانی کی جاتی تھی۔ بیش قیمت اور نایاب مخطوطات، اہم لغات و کتب کی تیاری اور اشاعت کے لیے منصوبہ بند انداز میں مالی اعانت کی جاتی تھی۔ اہل علم اور باکمال شخصیات کی صلاحیتوں اور خدمات سے استفادے کے لیے ان کی قدر افزائی کے طور پر انہیں تمام سہولیات بہم پہنچائی جاتی تھیں۔ اس ضمن میں جس قدر عطیات فراخ دلی سے حکومتِ دکن کی جانب سے فراہم کیے گئے ان کی مثال ملنی مشکل ہے۔ یہ کتاب ایسے ہی چند یادگار واقعات سے قارئین کو آگاہ کرتی ہے۔